ہر وہ کام جو انسان فرصت کے لمحات میں بطورِ تفریح کرتا ہے اور اس سے براہِ راست اس کا کوئی مادی مفاد وابستہ نہ ہو، مشغلہ کہلاتا ہے۔ زندگی چوں کہ جہدِ مس
مزیدان کا بڑا بیٹا اسماعیل خان دعوے سے کہتا ہے کہ ان کے والد بزرگوار بیس قسم کی چائے تیار کرتے تھے جس کی قیمت (فی کپ) اُس وقت کے حساب سے بارہ آنے سے لے ک
مزیدتاریخی کتب کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ سوات میں پختونوں کی آمد سلطان محمود غزنوی کی فوج کے ساتھ ہوئی۔ مؤرخین اس بات پر متفق ہیں کہ محمود غزنوی خود س
مزیدتحریر کے آغاز میں یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ اس کا مقصد سوات کے حکمران رہنے والی دو شخصیات سید اکبر شاہ اور اُن کے فرزند سید مبارک شاہ کے بارے میں
مزیدبہت کم اہلِ سوات جانتے ہوں گے کہ ریاست سوات کے آخری ’’قاضئی القضا‘‘ یعنی چیف جسٹس کا تعلق کوکاریٔ سے ہے اور وہ ابھی تک بقیدِ حیات ہیں۔ آج کی نشست می
مزیدمحترم فضل رازق شہابؔ صاحب نے اپنی ایک تحریر میں مینگورہ کے مختلف چوکوں کا ذکر مع وجۂ تسمیہ کیا تھا۔ مذکورہ تحریر میں گلشن چوک کا ذکر بھی تھا۔ ٹھیک اس
مزید16 اپریل2019 کو اپنے قریبی دوست کے ساتھ پروگرام بنا کہ کیوں نہ پیر باباؒ کے عرس مبارک میں شرکت کی جائے، تاکہ اس تقریب کے حوالے سے تھوڑی سی آگاہی حاصل
مزیدزیر نظر تحریر نیویارک ٹائمز کے خصوصی رپورٹر’’رابرٹ ٹرمبل‘‘ کے اس مضمون کا ترجمہ ہے، جو انھوں نے 1948ء میں لکھا ہے۔ “چند ہی سالوں پہلے تک ایشیا میں برف
مزیدکانجو گاؤں میں راقم کی نوجوانی کا زیادہ تر حصہ گزرا۔ اس گاؤں کے حوالہ سے ڈھیر ساری میٹھی یادوں میں اپنے والدِ محترم بخت بیدار ایڈوکیٹ (مرحوم) کے ساتھ
مزیدوالیِ سوات کی تاج پوشی کا دن یعنی 12 دسمبر 1949ء ایک اہم تاریخی واقعہ ہے۔ بدقسمتی سے اس اہم دن کو ہونے والی تقریب کی کوئی ویڈیو ریکارڈنگ موجود نہیں ہے
مزید